Long live free and united Balochistan

Long live free and united Balochistan

Search This Blog

Translate

یمن کا ایرانی تنظیموں پر حوثیوں کی مدد کا الزام --- صنعاء نے دوسری مرتبہ ایرانی وزیر خارجہ کا استقبال کرنے سے انکار کر دیا


دبئی - العربية

یمنی حکومت نے دوسری مرتبہ بھی ایرانی وزیر خارجہ منوچر متکی کا استقبال کرنے سے معذرت کر لی۔ مسٹر متکی دونوں ملکوں کے درمیان تناو کم کرنے کے لئے صنعاء کا دورہ کرنا چاہتے تھے۔

یمنی خبر رساں ایجنسی "نبا نیوز" نے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کے استقبال سے معذرت کا سبب ایرانی حکومت کے خلاف صنعاء کے وہ الزامات ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ تہران نے یمن کے حوثی باغیوں کو مالی اور لاجسٹک امداد بند نہیں کی۔

یمن کے وزیر خارجہ ابوبکر القربی نے ویب پورٹل کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن جلد ہی شیعہ تنظیموں اور حوزۃ علمیہ کی جانب سے یمنی باغیوں کی حمایت کے ثبوت منظر عام پر لائے گا۔

ویب سائٹ کے مطابق ایران پر دباو بڑھانے کے لئے یمنی حکومت نے تہران سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے اشارے بھی دیئے ہیں۔ دس روز قبل، سینکڑوں یمنی شہریوں نے صنعاء میں ایرانی سفارتخانے کے باہر مظاہرے میں ایرانی سفیر کو یمن سے بیدخل کرنے کا مطالبہ کیا۔

چار سے پانچ سو افراد نے ایرانی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا، جس میں مظاہرین یمن کے اندرونی معاملات میں ایرانی مداخلت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ایرانی سفیر کے یمن سے بیدخلی کے نعرے درج تھے۔

بپھرے ہوئے مظاہرین کی سفارتخانے کے باہر موجودگی کی اطلاع پر صنعاء میں ایرانی سفارتخانے نے اپنے دروازے مقفل کر لئے، تاہم مظاہرین نے سفارتخانے کے مرکزی دروازے پر ایک تحریر نوٹ رکھا چھوڑا جس میں کہا گیا تھا کہ "شمالی یمن کے شہر صعدہ میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیاں ایرانی حوازات علمیہ کی مدد و تعاون سے ہو رہی ہیں۔ یہ عرب سرزمین پر ایرانی سلطنت قائم کرنے کے خواب کی تعبیر کا نقطہ آغاز ہے اور ایران اس کی تکمیل کے لئے خطے کو مذہبی اور گروہی تنازعات کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے۔"

No comments:

Post a Comment