ایوب ترین
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ
بلوچستان کے علاقے پیر غائب میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئےہیں۔
پولیس نے اس واقعہ کو مذہبی دہشت گردی قرار دیا ہے جبکہ بلوچستان شیعہ کانفرنس نے اس واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزارہ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد منگل کے روز پکنک منانے کے لیے کوئٹہ سے چالیس کلومیٹردور جنوب مشرق میں واقع سیاحتی مقام پیرغائب گئے تھے جہاں کل رات نامعلوم افرادنے ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو افراد سید مصطفٰی اور عبدالطیف ہلا ک جبکہ محمد موسی اور عبدالعلی زخمی ہوگئے۔
مقامی پولیس کے مطابق یہ مذہبی دہشتگردی کا واردات ہے اور اس واقعہ میں ملوث نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور نہ کسی گروپ نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بلوچستان شیعہ کانفرنس نے اس واقعہ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ کوئٹہ میں بلوچستان شعیہ کانفرنس کے رکن حسین علی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوۓ کہا ہے کہ صوبائی حکومت شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والےلوگوں کو تحفظ فرائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں سال رواں نے دوران ٹارگٹ کلنگ کے مختلف واقعات میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے اسّی سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
BBC Urdu
No comments:
Post a Comment