Long live free and united Balochistan

Long live free and united Balochistan

Search This Blog

Translate

"یوم طلبہ" کے موقع پر پولیس اور ایرانی طلبہ کے درمیان جھڑپیں


امریکا انسانیت کے نجات دہندہ کے ظہور کو روکنا چاہتا ہے: ایرانی صدر


دبئی.العربیہ

ایرانی دارلحکومت میں واقع تہران یونیورسٹی میں انسداد بلوہ پولیس اور ایرانی طالب علموں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اس سے پہلے "یوم طلبہ" کے سلسلے میں ملک کے طول و عرض میں احتجاجی مظاہرے منعقد ہوئے جن سے پہلے حکام نے طالب علم رہ نماوں کو بڑے پیمانے پر گرفتار کر لیا۔

ماضی میں یوم طلبہ کے مظاہروں میں ایرانی صدر باقاعدگی سے شریک ہوتے رہے ہیں تاہم آج ان مظاہروں میں ان کی شرکت کے بارے میں خبریں گردش میں رہیں۔ حکام نے عالمی ذرائع ابلاغ بالخصوص غیر ملکی میڈیا پر تین دن کے لئے پابندی عائد کر دی تھی۔ انٹرنیٹ کے استعمال پر جکڑ بندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا تھا۔ ایران لبریشن تحریک اور اصلاح پسند تنظیموں کی ویب سائٹس پر ٹریفک محدود کرنے کے لئے انٹرنیٹ کو بہت زیادہ سلو کر دیا گیا تھا۔

اس سے پہلے ایران کے سابق صدر ہاشمی رفسنجانی نے خبردار کیا تھا کہ "یوم طلبہ" کے سلسلے میں ہونے والے مظاہروں کو انسداد بلوہ پولیس، الباسیج ملیشیا اور پاسداران انقلاب کے ذریعے کچلنے کی کوشش کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران معاشرے اور چار ملین طلبہ کو دھوکا دینا بند کریں۔انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب کا دعوی ہے کہ وہ علی خامنہ ای کے تابع فرمان ہیں تاہم وہ اپنے کمانڈر کو خوش کرنے کے لئے ہر قسم کا ظلم روا رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے امسال جون میں ہونے والے متنازعہ صدارتی انتخاب کے بعد ایرانی جامعات میں آئے روز ہونے والے مظاہروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی موجودہ روش ان کے اپنے اقتدار کے لئے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔ انہوں نے اعتدال کی پالیسی اپنانے پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں انتہا پسندی سے دور رہنا چاہئے۔

ایران میں ہر سال سات دسمبر کو 1953ء میں سابق شاہ ایران کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں تین طلبہ کے قتل کے واقعہ کی یاد میں یوم طلبہ منایا جاتا ہے اوراس موقع پرجامعات میں مظاہروں کے علاوہ تقریبات منعقد کی جاتی ہیں.یہ واقعہ امریکا کی آشیرباد سے مقبول ایرانی وزیر اعظم محمد مصدق کی حکومت کے خاتمہ کے چند ماہ بعد پیش آیا تھا.
واپس اوپر

امام مہدی کے ظہورکے خلاف سازش

ادھر دوسری جانب ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس اس بات کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ امریکا انسانیت کے نجات دہندہ امام مہدی کی آمد کو روکنے کی کوشش کررہا ہے.

ایرانی میڈیا کے مطابق صدر محمود احمدی نژاد نے انیس سو اسی کی دہائی میں عراق کے ساتھ جنگ میں "کام" آنے والے ایرانیوں کے خاندانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''امریکی اس بات میں یقین رکھتے ہیں اور اس کاہمارے پاس دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک خلیفہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں پیدا ہوں گے اور وہ دنیا سے تمام ناانصافی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے''.

انہوں نے کہا کہ''امریکی غائب امام حضرت امام مہدی کے ظہور کو روکنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں کیونکہ وہ یہ بات جانتے ہیں کہ ایرانی قوم ان کی آمد کی تیاری کررہی ہے اور وہی ان کی حکمرانی کی حامی ہوگی''.

ایرانی ویب سائٹ طباق کے مطابق محمود احمدی نژاد نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خاتمے سے متعلق مشرق اور مغرب کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا ہے.انہوں نے کہا کہ ''وہ ایران کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں.یہی وجہ ہے کہ تمام پالیسی ساز اور تجزیہ کار اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ ایران مشرق وسطیٰ میں حقیقی کامیاب ملک ہے.ان کا کہنا تھا کہ وہ ایران کے تیل اور دوسرے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں.

ایرانی صدر نے کہا کہ ''وہ افغانستان میں کسی جانور کی طرح دلدل میں پھنس چکے ہیں لیکن وہ وہاں سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کے بجائے مزید فوجی بھیج رہے ہیں لیکن اگر وہ وہاں پچاس سال تک بھی رہیں گے تو انہیں بے آبرو ہو کر وہاں سے نکلنا پڑے گا کیونکہ تاریخ کا یہی تجربہ اور سبق ہے''.

محمود احمدی نژاد نے کہا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ نیویارک کے موقع پر حکام سے یہ پوچھا تھا کہ کیا آپ کے ملک میں کوئی ایک بھی عقل مند شخص نہیں جوآپ کو یہ تمام باتیں بتا سکے.

''وہ یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ انہیں مشرق وسطیٰ میں ایران کی ضرورت ہے لیکن اپنے غرور و تکبر کی وجہ سے وہ یہ حقیقت تسلیم کرنے کو تیار نہیں.وہ ایرانی قوم کے بغیر کچھ بھی نہیں ہیں اور ان کا تمام شور و غوغا محض اس لئے ہے کہ وہ کمزور نظر نہیں آنا چاہتے''.ان کا مزید کہنا تھا.
واپس اوپر

دشمن کا شور شرابہ

جون کے متنازعہ صدارتی انتخابات میں اپنی دوبارہ کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے احمدی نژاد نے کہا کہ ''دشمن اس مسئلہ کو اچھال رہا ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ اس طرح ایرانی قوم اگر کم زور ہوتی ہے تو اسے ان سے فائدہ اٹھانے کا بہترین موقع مل جائے گا لیکن آپ کے بیٹے جابر قوتوں کے سامنے اٹھ کر کھڑے ہوئے اور انہوں نے کہا:''تم غلط ہو. ایرانی قوم تمہیں تمہارے ٹھکانے پر پہنچا کر دم لے گی''.

ایرانی صدر نے انتخابات کے بعد کے واقعات کے تناظر میں کہا کہ''امریکیوں نے یہ دعویٰ کیا کہ انہوں نے حکومتوں کو جھکانے کے لئے ایک منصوبہ تیار کیا ہے لیکن جو درست راستے پر ہو، وہ ہمیشہ کامیاب ٹھہرے گا اور اسے کبھی شکست نہیں ہو گی''.

واضح رہے کہ جون کے متنازعہ صدارتی انتخابات کے بعد ایران میں 1979ء کے انقلاب کے بعد پہلی مرتبہ بدترین پرتشدد ہنگامے ہوئے تھے جن میں بیسیوں افراد ہلاک اور ہزاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا.ان ہنگاموں سے ایرانی اسٹیبلشمنٹ میں اختلافات بھی کھل کر سامنے آئے تھے لیکن ایرانی قیادت نے صدارتی انتخابات میں کسی قسم کی دھاندلیوں اور فراڈ کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا.

No comments:

Post a Comment