دبئی - سعود الزاهد
ایران میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے "سرفررز" نے دنیا کے طاقتور ترین سرچ انجن گوگل کی ٹرانشلیشن سروس میں خلیج عربی کا ترجمہ پرشئین گلف سے تبدیل کرانے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔
اس مہم کا آغاز فارسی زبان کے فورمز اور ویب سائٹ کے باہمی ربط سے کیا جا رہا ہے۔ اس مہم میں شامل افراد گوگل کی ٹرانسلیشن سروس میں خلیج عربی کا ترجمہ خلیج فارسی کے طور پر متعارف کراتے ہیں۔ یاد رہے گوگل کی ٹرانسلیشن سروس میں یہ خوبی موجود ہے کہ اگر آپ کسی لفظ کا ترجمہ چاہیں تو اس کے نتائج کے آخر میں اسی لفظ کا بہتر ترجمہ متعارف کرانے کے لئے ایک لنک موجود ہے۔ گوگل کے موجودہ ڈیٹا بیس میں ابھی صرف اس لفظ کا ترجمہ "خلیج" کے طور پر سامنے آتا ہے۔
مہم میں شامل بلاگنگ ویب سائٹس کا کہنا ہے کہ ایرانیوں نے اپنے عزم بالجزم سے "خلیج" کی اصطلاح کو "خلیج فارس" سے تبدیل کرا لیا ہے۔
خلیج عربی کی اصطلاح کے حوالے سے ایرانی بہت زیادہ حساس ہیں۔ ان کے بہ قول بہت سی آبی گذرگاہیں ایسی ہیں کہ جنہیں مختلف قومیں مختلف ناموں سے پکارتی ہیں۔ مثال کے طور پر برطانیہ اور فرانس کے درمیان آبی گذرگاہ کو برطانوی "انگلینڈ کینال" کے طور پر یاد کرتے ہیں جبکہ فرانسیسی اسے "بحر مانش" کے نام سے پکارتے ہیں۔
عرب دنیا خلیج عربی کو صرف "خلیج" کے نام سے جانتی ہے جبکہ قوم پرست ایرانی ہمیشہ سے اسے "خلیج فارس" کے نام سے پکارتے ہیں۔ ترک اس راہ گذر کو "خلیج بصرہ" کہتے ہیں۔ تاریخ کے مختلف مراحل میں خلیج کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا رہا ہے۔ ان میں بحر القطیف، بحر البحرین، بحر فارس، بحرالعرب اور دوسرے نمایاں نام رہے ہیں۔
ایران کے صوبے "خوزستان" یعنی عربستان میں عراق اور ایران کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والا دریا "اروند رود" کہلاتا ہے، اسے بین الاقوامی طور پر "شط العرب" کے نام سے جانا جاتا ہے۔
ایران میں رضا شاہ پہلوی نے سنہ 1929ء میں بہت سے ایرانی شہروں کے عرب ناموں کو سرکاری طور پر تبدیل کیا تھا۔ انہی کے دور میں عربستان صوبے کا نام "خوزستان" رکھا گیا۔ سرکاری دفاتر میں سنہ 1935 تک اس سرزمین کو عربستان کے نام سے ہی جانا جاتا رہا ہے۔
No comments:
Post a Comment