Long live free and united Balochistan

Long live free and united Balochistan

Search This Blog

Translate

’گوادر پورٹ کا فیصلہ بلوچ قوم کے تابوت میں آخری کیل

Momtaz leader wajeh Attaulla Mپاکستان کے بلوچ قو م پرست رہنما سردار عطااللہ مینگل نے گوادر پورٹ کو چلانے کے
لیے چینی کمپنی کے حوالہ کرنے کے فیصلے کو بلوچ قوم کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے
کے
بزرگ بلوچ قوم پرست رہنما سردار عطاءاللہ مینگل نے گوادر بندر گاہ کو چین کے حوالے کرنے کے سلسلے میں جاری کیے جانے والے اپنے مختصر بیان میں کہا ہے کہ ’گوادر کی بندرگاہ چین کے حوالے کرنا بلوچوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے مترادف ہے اور یہ آخری کیل ٹھونکنا انہیں مبارک ہو۔‘

متعلقہ عنوانات

دوسری جانب صوبہ بلوچستان کے گورنر نواب ذوالفقار علی مگسی نے گوادر پورٹ کو چلانے کے لیے چینی کمپنی کے حوالے کرنے کے بارے میں کہا ہے کہ معاہدے کی نیک نیتی پر مبنی ہونے سے بلوچستان کی موجودہ صورتحال میں مثبت تبدیلی رونما ہوگی۔
“گوادر کی بندرگاہ چین کے حوالے کرنا بلوچوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے مترادف ہے اور یہ آخری کیل ٹھونکنا انہیں مبارک ہو”
سردار عطاءاللہ مینگل
معاہدے کے حوالے سے گورنر بوچستان کا منگل کی رات کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہاں کے وسائل کی ترقی اور اسے بروئے کار لانے کے معاہدوں میں بلوچستان اور یہاں کے عوام کے مفادات کا ہر صورت میں تحفظ ہونا چاہیے۔
گورنر نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ بلوچستان کے عوام کےلیے خوش آئند ہو گا اور روزگار کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ گوادر بندرگاہ سے حاصل ہونے والے فوائد و ثمرات یہاں کے عوام تک رسائی ہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے بلوچستان کے عوام میں پائے جانے والا احساسِ محرومی اور صوبے کے وسائل کے استعمال کے حوالے سے ان کے تحفظات کو دور کیا جاسکتا ہے۔
گورنر کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں کے معاشی مسائل حل ہوں گے تووہ صوبے کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیں گے۔
گورنر نے کہا کہ یہاں کے وسائل کو بروئے کار لانے کے حوالے سے ماضی میں عوام کی خواہشات اور امنگوں سے ہٹ کر کیے جانے والے فیصلے ناخوشگوار صورتحال کا موجب بنے لہذا ان وسائل کی ترقی کے معاہدوں میں ماضی کے ان تجربات کو ضرور مدِ نظر رکھنا چاہیے کیونکہ بلوچستان اس قسم کے مزید تجربات کا ہر گز متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔
مترادف قرار دیا ہے۔

No comments:

Post a Comment