تربت (سنگر نیوز) پاکستانی آئین کے پاسدار سیاست دانوں اور خفیہ اداروں کا بلوچ خواتین کو قومی جہد آزادی کے خلاف استعمال کرنے کا فیصلہ،یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت میں خواتین کو پولیس میں بھرتی کر کے خفیہ ٹرینگ کے لیے کوئٹہ بیجھا جا رہا ہے تاکہ انکو واپس کیچ میں منتقل کرکے انھیں بلوچ قومی جہد آزادی کے خلاف مخبری و دیگر اعلیٰ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔تربت کے علاقوں شہرک ،شاپک، سامی سے ۷ ماہ قبل بھرتی کیے جانے والے23 خواتین کوئٹہ پاکستانی آرمی کے خفیہ ٹرینگ مکمل کر کے واپس تربت پہنچ گئے اور23 خواتین کو گزشتہ روز پاسنگ آوٹ کے بعد باقاعدہ اہم ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں،مقامی انتظامیہ کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی صورت میں بتایا کہ اس وقت ایک سو پچاس خواتین بھرتی کیے جا چکے ہیں یہ سلسلہ ڈاکٹر مالک کی حکومت میں شروع کیا گیا ،جسکا واضح مقصد بلوچ خواتین کو اہم اور ملٹری انٹیلی جنس ٹرینگ دے کر بلوچ قومی جہد کے خلاف اعلیٰ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق اس ماہ مزید تیس سے زائد خواتین ٹرینگ مکمل کر کے تربت پہنچ جائیں گے۔ایک بزرگ بلوچ قوم پرست نے ادارہ کو بتایا کہ اس بارے مزاحمتی تنظیموں کو کوئی پالیسی اختیار کر نا چائیے اس لیے کہ بلوچ معاشرے میں خواتین کی اہمیت اعلیٰ اور قابل احترام ہے اب پاکستانی فوج کے اعلیٰ کار کے طور پر نیشنل پارٹی کا اپنی خواتین کو استعمال کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے،بزرگ بلوچ نے کہا کہ اگر ہماری قوم آزاد ہوتی اور وطن کے مالک ہم ہوتے ہو اس میں کوئی برائی نہیں اس لیے کہ بلوچ معاشرہ سیکولر اور برابری کی مظبوط مثال ہے،مگر یہاں مسلہ پاکستانی مفادات کا ہے۔ اس بارے عوام کو ہوشیار رہنے کے ساتھ آزادی پسند سیاسی تنظیموں کو ریاستی ان چالوں سے ہوشیار رہنے کے لیے عوام کو آگاہی دینا
Welcome to the BC's blog. Here you will find the latest news and other information about Baloch people and Balochistan. You can also listen to Balochi music and watch films on our video bar section. Balochestan, the land of balochs, is occupied by Iran, Pakistan and Afghanistan and Baloch people are a victim of state terrorism carried out by the Islamic states of Pakistan and Iran. Thanks for visiting us. Pls contact us if you have any quation. E-mail: baloch.community.se@gmail.com
Long live free and united Balochistan
Search This Blog
Translate
تربت: پاکستانی فوج جانب ،بلوچ خواتین کو آزادی کی جہد کے خلاف استعمال کرنے عمل کا آغاز - See more at: http://dailysangar.com/home/page/2607.html#sthash.wGgVsfGc.3vDdFhfP.dpuf
Sep 5, 2016, 9:03 am
تربت (سنگر نیوز) پاکستانی آئین کے پاسدار سیاست دانوں اور خفیہ اداروں کا بلوچ خواتین کو قومی جہد آزادی کے خلاف استعمال کرنے کا فیصلہ،یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت میں خواتین کو پولیس میں بھرتی کر کے خفیہ ٹرینگ کے لیے کوئٹہ بیجھا جا رہا ہے تاکہ انکو واپس کیچ میں منتقل کرکے انھیں بلوچ قومی جہد آزادی کے خلاف مخبری و دیگر اعلیٰ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔تربت کے علاقوں شہرک ،شاپک، سامی سے ۷ ماہ قبل بھرتی کیے جانے والے23 خواتین کوئٹہ پاکستانی آرمی کے خفیہ ٹرینگ مکمل کر کے واپس تربت پہنچ گئے اور23 خواتین کو گزشتہ روز پاسنگ آوٹ کے بعد باقاعدہ اہم ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں،مقامی انتظامیہ کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی صورت میں بتایا کہ اس وقت ایک سو پچاس خواتین بھرتی کیے جا چکے ہیں یہ سلسلہ ڈاکٹر مالک کی حکومت میں شروع کیا گیا ،جسکا واضح مقصد بلوچ خواتین کو اہم اور ملٹری انٹیلی جنس ٹرینگ دے کر بلوچ قومی جہد کے خلاف اعلیٰ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق اس ماہ مزید تیس سے زائد خواتین ٹرینگ مکمل کر کے تربت پہنچ جائیں گے۔ایک بزرگ بلوچ قوم پرست نے ادارہ کو بتایا کہ اس بارے مزاحمتی تنظیموں کو کوئی پالیسی اختیار کر نا چائیے اس لیے کہ بلوچ معاشرے میں خواتین کی اہمیت اعلیٰ اور قابل احترام ہے اب پاکستانی فوج کے اعلیٰ کار کے طور پر نیشنل پارٹی کا اپنی خواتین کو استعمال کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے،بزرگ بلوچ نے کہا کہ اگر ہماری قوم آزاد ہوتی اور وطن کے مالک ہم ہوتے ہو اس میں کوئی برائی نہیں اس لیے کہ بلوچ معاشرہ سیکولر اور برابری کی مظبوط مثال ہے،مگر یہاں مسلہ پاکستانی مفادات کا ہے۔ اس بارے عوام کو ہوشیار رہنے کے ساتھ آزادی پسند سیاسی تنظیموں کو ریاستی ان چالوں سے ہوشیار رہنے کے لیے عوام کو آگاہی دینا
- See more at: http://dailysangar.com/home/page/2607.html#sthash.wGgVsfGc.3vDdFhfP.dpuf
تربت (سنگر نیوز) پاکستانی آئین کے پاسدار سیاست دانوں اور خفیہ اداروں کا بلوچ خواتین کو قومی جہد آزادی کے خلاف استعمال کرنے کا فیصلہ،یہاں آمدہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت میں خواتین کو پولیس میں بھرتی کر کے خفیہ ٹرینگ کے لیے کوئٹہ بیجھا جا رہا ہے تاکہ انکو واپس کیچ میں منتقل کرکے انھیں بلوچ قومی جہد آزادی کے خلاف مخبری و دیگر اعلیٰ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔تربت کے علاقوں شہرک ،شاپک، سامی سے ۷ ماہ قبل بھرتی کیے جانے والے23 خواتین کوئٹہ پاکستانی آرمی کے خفیہ ٹرینگ مکمل کر کے واپس تربت پہنچ گئے اور23 خواتین کو گزشتہ روز پاسنگ آوٹ کے بعد باقاعدہ اہم ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں،مقامی انتظامیہ کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی صورت میں بتایا کہ اس وقت ایک سو پچاس خواتین بھرتی کیے جا چکے ہیں یہ سلسلہ ڈاکٹر مالک کی حکومت میں شروع کیا گیا ،جسکا واضح مقصد بلوچ خواتین کو اہم اور ملٹری انٹیلی جنس ٹرینگ دے کر بلوچ قومی جہد کے خلاف اعلیٰ کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق اس ماہ مزید تیس سے زائد خواتین ٹرینگ مکمل کر کے تربت پہنچ جائیں گے۔ایک بزرگ بلوچ قوم پرست نے ادارہ کو بتایا کہ اس بارے مزاحمتی تنظیموں کو کوئی پالیسی اختیار کر نا چائیے اس لیے کہ بلوچ معاشرے میں خواتین کی اہمیت اعلیٰ اور قابل احترام ہے اب پاکستانی فوج کے اعلیٰ کار کے طور پر نیشنل پارٹی کا اپنی خواتین کو استعمال کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے،بزرگ بلوچ نے کہا کہ اگر ہماری قوم آزاد ہوتی اور وطن کے مالک ہم ہوتے ہو اس میں کوئی برائی نہیں اس لیے کہ بلوچ معاشرہ سیکولر اور برابری کی مظبوط مثال ہے،مگر یہاں مسلہ پاکستانی مفادات کا ہے۔ اس بارے عوام کو ہوشیار رہنے کے ساتھ آزادی پسند سیاسی تنظیموں کو ریاستی ان چالوں سے ہوشیار رہنے کے لیے عوام کو آگاہی دینا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment