بلو چستان کی علاقائی اہمیت
بلوچستان کا کل رقبہ 3,40,000 مربع میل ہے جفرافیائی اعتبار سے اسے تین مما لک ایران , افغانستان اور پاکستان میں بلوچ مرضی کےخلاف منقسم کیا گیا۔ حصہ جس پر پاکستان قابض ہے اس کا کل رقبہ 134,040 مربع میل ہے جو پاکستان کے 44 فیصد زمین پر پھیلا ہے
بلوچستان کی زمینی ساخت اور پھیلاؤ کچھ اس طرح سےہے جس کی وجہ سے بلوچ سرزمین۔ہمیشہ سے بیرونی حملوں کی ذد میں رہی۔تاریخ کے ہر دور میں چاہے کوئی حملہ آور مشرق سےافغانستان اور وسط ایشیا کی طرف بڑھا یا شمال جنوب اور مغرب سے ہندوستان کو فتح کرنے کی خواہش دل میں لے کر چلا
بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت کو نظر انداذ نہیں کر سکا
بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت کو نظر انداذ نہیں کر سکا
بلوچستان کی زمینی ساخت اور پہاڑوں کے بیچ موجود دروں درہ بولان اور درہ مولہ نے اسکی اہمیت میں اضافہ کر دیا۔ان دو اہم گزر گاہوں کی وجہ سے بلوچستان کا رابطہ مغرب اور مشرق کے درمیان سفر کا ذریعہ ہے اور دوسرا سستا اور سہل راستہ سمندر کا ہے جہاں سے۔مغرب اور مشرق آپس میں گلے ملتے ہیں بلوچستان کے ان دو راستوں کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔
دونوں جنگ عظیم کے دوران بلوچستان پر برطانوی قبضے کا مقصد ساحل مکران کی جانب روس کے بڑھتے ہوئے اثرات کی جانچ کرنا اور انہیں روکنا تھا۔ 19 ویں اور 20ویں صذی کے دوران بلوچستان برطانیہ اور روس کےدرمیان رسہ کشی کا حقیقی میدان بن چکا تھا۔برطانیہ کے زوال کے بعد یہ جنگ روس اور امریکہ کے درمیان جاری تھی یہاں تک کے روس کے ٹکڑے ہو گئے۔21ویں صدی میں ایک بار بلوچ سر زمین کو امریکہ اور طا لبان کےدرمیان جنگ میں استعمال کیا گیا
ماضی میں اگر بلوچستان اپنے فوجی اہمیت کی حامل راستوں کی وجہ سے اہمیت رکھتا تھا تو دور جدید میں معاشی طور پر بلوچستان نے ثابت کر دکھایا کہ یہ دنیا کا امیر ترین خطہ ہے.گیس
پٹرولیئم,تانبہ , سونا, لوہا ,کوئلہ. چونا ,کاپر سنگ مرمر, سرمہ,گندھک اور بیشمار معدنیات کی دریافت نے بلوچستان کو اہل مغرب اور طاقتور اقوام کے لیئے مستقبل کا اہم ترین علاقہ بنا دیا ہے۔گرم سمندر کےحصول کی خواہش اور گوادر میگا پروجیکٹ ' وسط ایشیا اور گیس پائپ لائن گوادر سے وسط ایشیا تک زمینی اور ریلوے نظام کے امریکہ' روس' چین اور پاکستان کے لیئے بلوچستان پر قبضے کو انتہائی اہم بنا دیا ہے
پٹرولیئم,تانبہ , سونا, لوہا ,کوئلہ. چونا ,کاپر سنگ مرمر, سرمہ,گندھک اور بیشمار معدنیات کی دریافت نے بلوچستان کو اہل مغرب اور طاقتور اقوام کے لیئے مستقبل کا اہم ترین علاقہ بنا دیا ہے۔گرم سمندر کےحصول کی خواہش اور گوادر میگا پروجیکٹ ' وسط ایشیا اور گیس پائپ لائن گوادر سے وسط ایشیا تک زمینی اور ریلوے نظام کے امریکہ' روس' چین اور پاکستان کے لیئے بلوچستان پر قبضے کو انتہائی اہم بنا دیا ہے
خاص طور پر پاکستان اور چین کے لیئے
اور اب چائنہ دولت کی حوس دل میں لیئے بلوچستان ( گوادر) کے گرم پانی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے تا کہ اپنا کاروبار چمکا سکے۔ کئی صدیاں گزرنے کے بعد ہزاروں حملوں کے باوجود بلوچ اپنی ثقا فت کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہیں اپنے سر زمین کی حفا ظت کر رہا ہے۔گو کہ دشمن طاقت ور سہی بلوچ اپتی جوانمردی سے اپنی سر زمین کا دفاع کرنےمیں جٹا ہوا ہے
اور اب چائنہ دولت کی حوس دل میں لیئے بلوچستان ( گوادر) کے گرم پانی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے تا کہ اپنا کاروبار چمکا سکے۔ کئی صدیاں گزرنے کے بعد ہزاروں حملوں کے باوجود بلوچ اپنی ثقا فت کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہیں اپنے سر زمین کی حفا ظت کر رہا ہے۔گو کہ دشمن طاقت ور سہی بلوچ اپتی جوانمردی سے اپنی سر زمین کا دفاع کرنےمیں جٹا ہوا ہے
مختصراً یہ کہ بلوچستان ہمیشہ سےسیاسی جغرافیائی ,فوجی اور علاقائی بنیادیوں پر بہت اہمیت کا حامل رہا ہے۔اور آج معاشی اور تجارتی بنیادوں پر اس کی اہمیت پوری دنیا نے تسلیم کر لی ہے۔
No comments:
Post a Comment