ہمارے کمزور ہونے پر کیا کوئ طاقتور یہ حق محفوظ رکھتا ہے کہ ہمارے زمین پر قبضہ کرکے ، ہمارے بزرگوں ، جوانوں اور ماوں بہنوں کو جبری طور پر اغواء کرکے انہیں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بناکر قتل کرکے پھر انکی مسخ شدہ لاشیں ویرانوں میں پھینک دے یا انهیں اجتماعی قبروں میں دفن کرے اور ہمارے آباد بستیوں کو آگ لگاکر ہمارے نسلوں کو آباو اجداء کی زمین سے نقل مکانی پر مجبور کردے؟ ہمیں اپنے سرزمین کو قابضوں کے خونی پنجوں سے آزادی کیلئے قابض سے کسی ڈیل یا مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے اور ہمارا اپنے دوستوں کو بھی یہی مشورہ ہے کہ اگر قابض سے مذاکرات ہو تو وہ ایک آزاد ، ڈیموکریٹک اور سیکیولر بلوچستان سے کم کسی چیز پر نا ہو اور وہ بھی عالمی ضامنوں کے نگرانی میں ۔
حیربیار مری - لندن
حیربیار مری - لندن
Thursday, August 27, 2015
No comments:
Post a Comment