Long live free and united Balochistan

Long live free and united Balochistan

Search This Blog

Translate

بلوچ شہداء کمیٹی‎ har lagt till 10 nya foton i albumet ‎تمپ۔ بلوچ شہداء کمیٹی ریلی‎.
ےہوئے سے مین بازار میں ریلی نے جلسہ کی شکل اختیار کی ریلی میں کثیر تعداد میں بلوچ عوام نے شرکت کی جن میں ایک بڑی تعداد بلوچ خواتین کی بھی تھی شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور شہداء کے تصاویر اٹھائے ہوئے تھے اور ساتھ ساتھ شہداء کو نعروں کی صورت میں سلامی پیش کررہے تھے.اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گہار سہیلہ قومی ،گہار اتبیاں بلوچ اور گہار شازیہ بلوچ نے کہا کہ آج پوری بلوچ قوم اپنے شہداء کو یاد کررہی ہے ، ہر جگہ بلوچ شہداء کے نسبت سے پروگرام منعقد کررہے ہیں اس سے ظاھر ہوتا ہے کہ یہ شہداء ابھی تک زندہ ہیں ، قابض نے انہیں جسمانی طور پر ضرور ہم سے جدا کیا ہے لیکن انکی سوچ و فکر اور نظریہ ہر ایک بلوچ کے اندر سانس لے رہی ہے ، آج بلوچ قوم نے 13 نومبر کو شہداء کے یاد میں گذار کر یہ ثابت کردیا کہ بلوچ قوم اپنے شہیدوں کے ساتھ ان کے قاتلوں کے ساتھ نہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان شہداء کے لازوال قربانیوں کا ہی وسیلہ ہے کہ آج مائیں اور بہنیں بھی اپنے گھروں سے نکلی ہوئ ہیں اور ان شہداء کے مقصد اور نظریئے کو پھیلا رہے ہیں ، شہداء کے مشن کو بھائیوں کے ساتھ مل کر پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے. 13 نومبر کا دن ہمیں وطن پر مرمٹنے اور یکمشت ہونے کا سبق دیتا ہے ،تمام بلوچ آزادی پسند پارٹیاں گروھی سوچ سے نکل کر کم از کم شہیدوں کو تو پارٹییوں کے خول سے نکال کر قومی دھارے میں شامل کریں کیونکہ ان شہداء نے اپنی قیمتی جانوں کا نظرانہ پارٹیوں کیلئے نہیں بلکہ قوم کیلئے دیا اب ہمیں بھی کوئ حق نہیں پہنچتا کہ ہم ان کی شہادت کو اپنے گروہی مفادات کیلئے استعمال کریں ۔ 13 نومبر کو تمام پارٹیز شہداۓ بلوچستان کے نسبت سے منائیں. ریلی میں عوام نے کثیر تعدار میں شرکت کی.یاد رہے بلوچ آزادی پسند قوتوں نے 13 نومبر کا دن بلوچ آزادی کے شہداء کے نام سے منسوب کیا ہے اور چار سالوں سے اس دن کو نہایت عقیدت اور احترام سے مناتے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment