ی پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی کسی المیے سے کم نہیں ہے۔ بی این ایم
مقبوضہ بلوچستان 6 جنوری (سنگر نیوز) بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان میں قابض ریاست کی جاری جارحیت کو ایک خطرناک لہر قرار دیتے ہوئے کہا ایسے عالم میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی کسی المیے سے کم نہیں ہے ، نئے سال کے پہلے دن سے شروع بمباری نے کئی علاقوں میں کئی معصوم نہتے خواتین ، مرد و بچوں کی جانیں لی ہیں ۔ مشکے ، جھاؤ، دشت، گوادر، ڈیرہ بگٹی ، کاہان و بلوچستان کے طول و ارض میں جنگی ہیلی کاپٹر وں کی بمباری میں نیشنل پارٹی کی حکومت فوج و آئی ایس آئی کیساتھ برابر جنگی و انسانی جرائم میں شریک ہے ، نیشنل پارٹی کی اجازت سے کئی بلوچ فرزندوں کی جانیں لی گئی ہیں ، نیشنل پارٹی کے بلوچ ورکروں کو احساس ہونا چاہیے کہ اُن کی پارٹی ایک بلوچ کُش پارٹی بن چکی ہے۔ کارکنوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ایسی پارٹی سے بغاوت کرکے بلوچ کش پالیسیوں کا حصہ بننے کے بجائے بلوچ ریاست کی بحالی ،بلوچ ثقافت ، بلوچ غیرت و ننگ بچانے کیلئے قوم پرست پارٹیوں کا ساتھ دیں ، بلوچستان میں معصوم بچوں و بلوچ نسل کشی جیسے عالمی جرائم میں ملوث نیشنل پارٹی کی قیادت تاریخ میں بُرے الفاظ سے یاد کی جائیگی ، مگر سنجیدہ کارکنوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ حالات کا ادراک کرکے نیشنل پارٹی کی غیر انسانی کرتوتوں کو آشکار کریں ۔ ترجمان نے نیشنل پارٹی اور اسکے دیگر اتحادیوں کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان میں جاری ریاستی فوج کے آپریشن کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری آپریشن میں خواتین و بچوں سمیت اب تک کئی فرزندوں کو شہید کیا گیاہے ۔جبکہ آج بھی جھاؤ کے ڈولیجی و چب سمیت مختلف علاقوں میں فورسز نے آپریشن جاری رکھا،جس سے کئی گھر تباہ ہونے کے ساتھ مال مویشیوں کو ہلاک کیا گیا۔گزشتہ روز گن شپ جہازوں کی بمباری سے جھاؤ میں ایک کمسن بچہ درے خان شہیدہوا تھا۔خاتون اور ایک بچی بری طرح زخمی ہیں ۔اسی طرح دشت،میں فورسز نے آبادیوں کو نشانہ بناکر سیاہلو میں ایک بچی کو شہید ایک کئی بستیوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا،آپریشن میں وسعت لاتے ہوئے آواران،گیشکور،جھاؤ،کولواہ،بالگتر،و بلیدہ،تمپ کے راستوں میں نئی فوجی چوکیوں سمیت گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ جہازوں کی پرازوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور اسکی اتحادی شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری نبھانے کیلئے بلوچستان کو آہن و آتش کے دہانے پر لانے میں تلے ہوئے ہیں تاکہ بلوچ قوم کی حقیقی لیڈر شپ کو راستے سے ہٹاکر بلوچ قوم کی غلامانہ زند کو طویل دے سکے لیکن تاریخ گواہ ہے کہاکہ نسل کشی و فوجی بربریت سے نہ تحریکیں ختم ہوئی ہیں اور نہ ہی ختم ہوسکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور اسکے حواری بلوچ ریاستی ایما پربلوچ جہد کو ختم کرنے کے جس فارمولے پر گامزن ہیں ان کی بھی مثال بنگلا دیش کے محصورین پاکستانیوں کی طرح ہوجائے گی جو آج اپنا کوئی مثبت تشخص نہیں رکھتے ،سوائے ذلت و غداری جیسے لقب کے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور انکی لیڈرشپ بلوچ آبادیوں پر بمباری کر کے بے گناہ بچوں،خواتین و فزندوں کو شہید کر رہی ہے جو نہ صرف انسانی حقوق کی پامالیوں میں شریک ہے بلکہ بلوچ قوم کے سامنے ان کا اصل چہرہ عیاں ہوچکا ہے ۔
مقبوضہ بلوچستان 6 جنوری (سنگر نیوز) بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان میں قابض ریاست کی جاری جارحیت کو ایک خطرناک لہر قرار دیتے ہوئے کہا ایسے عالم میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی کسی المیے سے کم نہیں ہے ، نئے سال کے پہلے دن سے شروع بمباری نے کئی علاقوں میں کئی معصوم نہتے خواتین ، مرد و بچوں کی جانیں لی ہیں ۔ مشکے ، جھاؤ، دشت، گوادر، ڈیرہ بگٹی ، کاہان و بلوچستان کے طول و ارض میں جنگی ہیلی کاپٹر وں کی بمباری میں نیشنل پارٹی کی حکومت فوج و آئی ایس آئی کیساتھ برابر جنگی و انسانی جرائم میں شریک ہے ، نیشنل پارٹی کی اجازت سے کئی بلوچ فرزندوں کی جانیں لی گئی ہیں ، نیشنل پارٹی کے بلوچ ورکروں کو احساس ہونا چاہیے کہ اُن کی پارٹی ایک بلوچ کُش پارٹی بن چکی ہے۔ کارکنوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ایسی پارٹی سے بغاوت کرکے بلوچ کش پالیسیوں کا حصہ بننے کے بجائے بلوچ ریاست کی بحالی ،بلوچ ثقافت ، بلوچ غیرت و ننگ بچانے کیلئے قوم پرست پارٹیوں کا ساتھ دیں ، بلوچستان میں معصوم بچوں و بلوچ نسل کشی جیسے عالمی جرائم میں ملوث نیشنل پارٹی کی قیادت تاریخ میں بُرے الفاظ سے یاد کی جائیگی ، مگر سنجیدہ کارکنوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ حالات کا ادراک کرکے نیشنل پارٹی کی غیر انسانی کرتوتوں کو آشکار کریں ۔ ترجمان نے نیشنل پارٹی اور اسکے دیگر اتحادیوں کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان میں جاری ریاستی فوج کے آپریشن کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جاری آپریشن میں خواتین و بچوں سمیت اب تک کئی فرزندوں کو شہید کیا گیاہے ۔جبکہ آج بھی جھاؤ کے ڈولیجی و چب سمیت مختلف علاقوں میں فورسز نے آپریشن جاری رکھا،جس سے کئی گھر تباہ ہونے کے ساتھ مال مویشیوں کو ہلاک کیا گیا۔گزشتہ روز گن شپ جہازوں کی بمباری سے جھاؤ میں ایک کمسن بچہ درے خان شہیدہوا تھا۔خاتون اور ایک بچی بری طرح زخمی ہیں ۔اسی طرح دشت،میں فورسز نے آبادیوں کو نشانہ بناکر سیاہلو میں ایک بچی کو شہید ایک کئی بستیوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا،آپریشن میں وسعت لاتے ہوئے آواران،گیشکور،جھاؤ،کولواہ،بالگتر،و بلیدہ،تمپ کے راستوں میں نئی فوجی چوکیوں سمیت گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ جہازوں کی پرازوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور اسکی اتحادی شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری نبھانے کیلئے بلوچستان کو آہن و آتش کے دہانے پر لانے میں تلے ہوئے ہیں تاکہ بلوچ قوم کی حقیقی لیڈر شپ کو راستے سے ہٹاکر بلوچ قوم کی غلامانہ زند کو طویل دے سکے لیکن تاریخ گواہ ہے کہاکہ نسل کشی و فوجی بربریت سے نہ تحریکیں ختم ہوئی ہیں اور نہ ہی ختم ہوسکتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور اسکے حواری بلوچ ریاستی ایما پربلوچ جہد کو ختم کرنے کے جس فارمولے پر گامزن ہیں ان کی بھی مثال بنگلا دیش کے محصورین پاکستانیوں کی طرح ہوجائے گی جو آج اپنا کوئی مثبت تشخص نہیں رکھتے ،سوائے ذلت و غداری جیسے لقب کے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور انکی لیڈرشپ بلوچ آبادیوں پر بمباری کر کے بے گناہ بچوں،خواتین و فزندوں کو شہید کر رہی ہے جو نہ صرف انسانی حقوق کی پامالیوں میں شریک ہے بلکہ بلوچ قوم کے سامنے ان کا اصل چہرہ عیاں ہوچکا ہے ۔
No comments:
Post a Comment