اسرائیلی لڑاکا طیارے
دبئی - العربيہ
سعودی عرب نے برطانوی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان رپورٹوں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے ریاض نے ایران پر حملے کے لئے اسرائیل کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔
العربیہ ٹی وی نے سعودی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار کی جانب سے سرکاری خبر رساں ایجنسی کو دیئے گئے بیان کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ" سعودی عرب اپنی حاکمیت، فضائی یا زمینی حدود کو کسی دوسرے ملک پر حملے کے لئے استعمال کرنے کی دوٹوک انداز میں تردید کرتا ہے۔ سعودی عرب اپنی اسی سیادت کو اسرائیل کے لئے بدرجہ اتم استعمال کرنے کی بات کرتا ہے کیونکہ صہیونی ریاست کے ساتھ تو ریاض کے سفارتی تعلقات بھی نہیں ہیں۔
سعودی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت نے برطانوی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی اطلاعات پر بغور نظر رکھے ہوئے ہے کہ جن میں کہا گیا ہے کہ ایران پر حملے کے لئے اسرائیل سعودی عرب کی فضا استعمال کرسکتا ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری اہلکار نے ان رپورٹس کو لغو، من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔
گذشتہ بدھ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں۔ اس عمل میں کونسل کے بارہ ارکان نے حق میں ووٹ ڈیا جبکہ ترکی اور برازیل نے مخالف میں ووٹ ڈالے۔ لبنان نے ووٹنگ میں حصہ لینے سے اجتناب کیا۔
سیکیورٹی کونسل نے خبردار کیا کہ اگر جوہری توانائی کے عالمی ادارے نے ان پابندیوں کے تین بعد اس امر کی تصدیق کی کہ ایران یو این کے فیصلوں کے علی الرغم یورنیم افزودہ کرتا چلا آ رہا ہے تو ایسے میں سیکیورٹی کونسل " مزید مناسب تدابیر" اختیار کر سکتی ہے۔
No comments:
Post a Comment