Long live free and united Balochistan

Long live free and united Balochistan

Search This Blog

Translate

اسرائیل کی کردستان کی آزادی کی حمایت خوش آئیندہے حیربیار مری

ستان کی آزادی کی حمایت کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کرد اور بلوچ پورے خطے میں ظلم و جبر استحصال اور لوٹ کھسوٹ کا شکار رہے اور عالمی اور علاقائی طاقتوں نے بلوچ اور کرد کے علاقوں کو انکی مرضی اور منشا کے خلاف تقسیم کرتے ہویے انھیں قبضہ گیروں کے تسلط میں دیا کیونکہ بلوچ اور کرد تحمل برداشت اور رواداری اور اپنے قومی تشخص اور ملکی سالمیت پر علاقائی اور بین الاقوامی طاقتوں کے ناجائز مطالبات اور من مانی ماننے کو تیار نہیں تھے بلکہ بلوچستان وہ واحد علاقہ ہے کہ جہاں ہندوستان کی تقسیم کے وقت ایک ہندو کو بھی نقصان نہیں پہنچا جس وقت ہندوستان اور پاکستان میں ہزاروں لوگ مارے جارہے تھے بلکہ بلوچ قوم نے بلوچستان میں رہنے والے ہندووں کو تحفظ دیا کیونکہ بلوچستان مذہبی جنونیت اور تشددکے بجائے تمام مذاہب کے لوگوں کے لیے تحمل برداشت اوررواداری کا گہوارہ رہا ہے۔حیربیار مری نے کہا کہ اس کے باوجود بین الاقوامی اورعلاقائی طاقتوں نے بلوچ اور کرد کو تقسیم کر کے انہیں مذہبی جنونی اور انتہا پسند قوم پرست ریاستوں کے زیر تسلط دیا جو آج خود پوری دنیا اور خطے کے لیے سردرد بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران مذہبی جنونیت کے مرکز بنے ہوئے ہیں یہ سب مغرب کی ناکامیاب پالیسیوں کی وجہ سے ہوا کہ جنہوں نے کرد اور بلوچ قوم کو نظرانداز کرتے ہوئے پاکستان جیسے دہرے معیار ملک پر انحصار اور تکیہ کیا جو آج خود مذہبی انتہا پسندوں کو مغرب کے خلاف استعمال کرتے ہوئے پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کیا ہوا ہے پاکستان نے اپنے دوہرے معیار کی وجہ سے ہمیشہ مغرب اور علاقائی طاقتوں کے مطالبات مان لیے لیکن درپردہ اپنی چالبازی اور دھوکہ دہی کی فطرت سے مغرب اور علاقائی طاقتوں کے برخلاف کام کرتے ہوئے اپنے مذہبی انتہا پسندوں کو ان کے خلاف استعمال کیا جنکی مدد سے پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کیا انہوں نے کہا کہ آج وقت نے ثابت کیا کہ جسطرح کرد آج مڈل ایسٹ میں استحکام اور قیام امن کے ضامن ہیں اس طرح بلوچ بھی خلیج و مڈل ایسٹ اور جنوبی اشییا کے سنگم میں واقع خطے کے لیے بھی استحکام اور امن کا ضامن ہے بلوچ اور کرد کی آزاد ممالک کے بغیر خطے میں استحکام امن اور آسودگی کا خواب ناممکنات میں شمار ہوگاحیربیارنے کہا کہ بلوچ اور کرد مسلمان ہوتے ہوئے بھی مسلمان ممالک کی تسلط قبضہ گیریت وحشی پن اور ظلم و جبر کا شکار ہیں میڈیا اور اسلامی ریاستوں نے کبھی بھی بلوچ کی حمایت نہیں کی بلکہ انہوں نے ہمیشہ بلوچوں کے خلاف جابر قابض پاکستان اور ایران کی حمایت کی اور ہمارے کلچر ثقافت کو مسخ کرنے کی کوششیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آزادی کے بعد تمام ممالک سے سفارتی تعلقات رکھیں گے بشمول اسرائیل اور ایک ذمہ دار باوقار ریاست کے طور پر خطے اور دنیا میں امن و سلامتی اور استحکام چاہیں گے حیربیار مری نے کہا کہ آج ISIS جو مذہبی جنونیت مین سارے عراق پر قبضہ کرنے جارہا ہے اور ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے کل کو پاکستان میں بھی پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے تعاون سے مذہبی انتہا پسند لوگ بھی پاکستان کے ایٹم بم کو اپنے کنٹرول میں لے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ جس دن پاکستان ایٹمی قوت کے طور پر ابھرااسی دن پاکستان دنیا کے لیے ایک خطرہ بن گیا اگرکل کو یہ ایٹم بم پاکستانی فوج کے پالے ہوئے انتہاپسندوں کے قبضے میں گیا تو پوری دنیا اور خطے کے لئے ایک تباہی سے کم نہیں ہوگا اس لیے مہذب دنیا اور مغرب کو اس کا ادراک پہلے سے ہونا چاہیے اور اس مذہبی جنونی ریاست پر مزید انحصار کرنے کے بجائے صبر و تحمل اور برداشت کے حامل بلوچ کی قومی آزادی کی حمایت کر لینا چاہیے

No comments:

Post a Comment